ماسکو (نیوز ڈیسک) امریکہ کی توقعات اور خواہشات کے برعکس ترک صدر رجب طیب اردگان کی روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ملاقات ہی مغرب کے لئے بڑے صدمے سے کم نہیں تھی کہ اب ترکی اور روس نے اربوں ڈالر کے گیس معاہدوں پر پیشرفت کا اعلان بھی کردیا ہے۔
ماسکو ٹائم کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر نے روسی نیوز ایجنسی طاس کو دئیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ وہ ترک سٹریم گیس پائپ لائن پراجیکٹ کے معاہدے پر عملدرآمد کے لئے فوری طور پر اقدامات کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس پراجیکٹ کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے اور انہوں نے روس کو ترکی کا سب سے بڑا نیچرل گیس سپلائر بھی قرار دیا۔
واضح رہے کہ ترک سٹریم گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر گفت و شنید کا آغاز دسمبر 2014ءمیں کیا گیا، جس کے ذریعے روس سے 63ارب کیوبک میٹر گیس ہر سال مغربی ترکی کو پہنچائی جانی تھی۔ ترکی کی امریکہ کے ساتھ دوستی کے نتیجے میں جہاں ترکی کے لئے اور بہت سے مسائل پیدا ہوئے وہیں یہ اہم پراجیکٹ بھی کھٹائی میں پڑ گیا۔ روس اور ترکی کے تعلقات میں گزشتہ سال نومبر میں سخت کشیدگی پیدا ہونے کے بعد اسے مکمل طور پر لپیٹ دیا گیا۔ ترکی میں حالیہ ناکام بغاوت کی کوشش کے بعد ترک صدر رجب طیب اردگان نے مغربی ممالک کے ساتھ سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے روس کی طرف ہاتھ بڑھادیا ہے، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان اربوں ڈالر کے تجارتی معاہدوں پر پھر سے پیشرفت شروع ہوگئی ہے۔